۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
حجت الاسلام و المسلمین مہدی مہدوی پور

مجلس میں نمائندہ ولی فقیہ ہند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں کہ اگر انسان کے اندر وہ چیزیں پائی جائیں تو اس کا انجام برا ہوتا ہے جیسے ظلم کرنا تکبر کرنا اور حرام خوری کرنا وغیرہ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جلالپور کی کی دینی و علمی و مرکزی درسگاہ حوزہ علمیہ بقیت اللہ میں بانیٔ مدرسہ مولانا زاہد علی ہندی صاحب طاب ثراہ کی دسویں برسی کے موقع پر نمائندہ ولی فقیہ ہند حجت الاسلام و المسلمین آقای مہدی مہدوی پور اور عصر حاضر کے بہترین خطیب و مفکر مولانا عقیل عباس معروفی نے مجلس کو خطاب فرمایا۔ اور مجلس کے اختتام پر دینی و علمی مسابقہ میں حصہ لینے والے طلبہ و طالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔

مجلس میں آقای مہدوی پور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں کہ اگر انسان کے اندر وہ چیزیں پائی جائیں تو اس کا انجام برا ہوتا ہے جیسے ظلم کرنا تکبر کرنا اور حرام خوری کرنا وغیرہ۔

مجلس کے دوسرے خطبیب مولانا عقیل عباس معروفی نے صدقے کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ صدقہ صرف مال کا نہیں ہوتا بلکہ زبان کو نرمی کے ساتھ استعمال کرنا اور سلام کرنا وغیرہ بھی صدقہ ہے حتی کہ ہر وہ کام صدقہ ہے جس سے مخلوقات کو فایدہ پہونچتا ہے جیسے کالج کھولنا ،ہاسپٹل کھولنا ، وغیرہ اور آخر میں مصائب آل محمد بیان کیا جسے سن کر مومنین کی آنکھیں اشکبار ہوئیں، پروگرام کا آغاز قاری ذاکر حسین سلطانپوری کے ذریعہ تلاوت کلام پاک سے ہوا اور نظامت کے فرائض کو مولانا ظفر معروفی صاحب نے انجام دیا۔

مجلس میں آئے ہوئے تمام مومنین و مومنات اور دور دراز سے آئے ہوئے مہمانوں کا جانشینِ مولانا زاہد علی ہندی طاب ثراہ مولانا علی شھاب صاحب نے شکریہ ادا کیا۔ اور مجلس کے بعد نمائندہ ولی فقیہ ہند آقای مہدی مہدوی پور کی صدارت میں علماء کرام کی خصوصی نشست ہوئی، جس میں مولانا اشفاق حسین صاحب پرنسپل حوزہ علمیہ بقیت اللہ و مولانا محمد محسن صاحب پرنسپل وثیقہ عربی کالج و مولانا رمضان علی صابری و مولانا ضیغم باقری و مولانا عقیل عباس زینبی صاحب و مولانا کوثر علی صاحب و مولانا سید شاہد صاحب الہ آبادی و مولانا نور الحسن صاحب اور ممبئی سے آئے ہوئے مولانا ظہیر عباس صاحب اور اطراف و جوانب سے آئے ہوئے دیگر علماء کرام و آئمہ جمعہ و جماعت موجود تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .